ایک طرف رمضان کے روزے رکھتے ہوئے دوسری طرف کرونا
کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں آج سماج میں اعلی مقام بنانے والے ڈاکٹر وسیم کے اس کارنامے اور انکی بہترین خدمات کو سبھی لوگ سراہ رہے ہیں ان حضرت کو غریبوں کی "سانسیں"۔ کہا جارہا ہے ضلع کریم نگر سطح پر ضلعی سرکاری دواخانے میں اپنی بہترین خدمات کے لئے انہیں کلکٹر و منسٹر ہاتھوں حال ہی میں بہترین اعزازات سے نوازا گیا
اس وقت کوویڈ کی دوسری لہر پوری ریاست میں موت کا کھیل رہی ہے، سیکڑوں مریضوں کو روزانہ رمضان میں روزہ رکھتے ہوئے سرکاری اسپتالوں میں داخل کیا جارہا ہے ۔دوسری طرف حکومت طبی امداد فراہم کررہی ہے ڈاکٹر وسیم صاحب رمضان میں روزے رکھتے ہوئے کوویڈ مریضوں کا علاج کر رہے ہیں انہیں کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش خدمت ہے
کریم نگر ضلعی سطح پر مشہور یونانی ڈاکٹر ایم اے رحیم کے بیٹے ، عبدالوسیم ہیں، بچپن سے ہی اپنے والد صاحب کی طرح ڈاکٹر بننا چاہتے تھے - والدہ اختر سلطانہ جونیر کالج کی پرنسپل تھی گھر میں تعلیمی ماحول تھا ڈاکٹر وسیم اپنی ابتدائی تعلیم کریم نگر میں حاصل کی اور گاندھی ہاسپٹل حیدرآباد سے میڈیکل کی ڈگری حاصل کی اسکے بعد بھاسکر میڈیکل کالج سے ایم ڈی پلمنالوجی مکمل کیا 2018 سے ایرراگڑا چیسث ہاسپٹل میں اپنے خدمات آغاز کیا 2019 میں ٹی بی نوڈل آفسر کی حیثیت سے انہیں کریم نگر تبادلہ کیا گیا ،2020 میں کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے انہیں کریم نگر سیول ہاسپٹل میں نوڈل آفسر کی ذمہ داری دی گئی
کرونا سے متاثر مریضوں کو سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے چونکہ انکی تعلیم ہی اسی مرض پر تھی تو انکو علاجِ کرنے آسانی ہوئی لیکن یہ کوئی آسان کام نہیں کہ کویڈ کے مریضوں کے درمیان علاج کرنا نہ صرف کریم نگر سیول ہاسپٹل میں بلکہ وہ ضلع کے تمام ہاسپٹل کے مریضوں کا معائنہ خود جا کررہے ہیں انہیں کی بے مثال خدمات کے لئے یوم جمہوریہ کے موقع پر بہترین ڈاکٹر کے ایوارڈ سے نوازا گیا
آج حالات ایسے ہیں کہ کوئی کسی مدد کرنے کے لئے آگے نہیں آرہاہے پرائیویٹ ہاسپٹل میں غریب علاج کر وا نہیں سکتا لاکھوں کا خرچ اس صورت غریب امید سرکاری دواخانہ ہوتاہے اور سرکاری دواخانوں میں علاج ڈاکٹر وسیم صاحب کی وجہ سے ممکن ہو رہا ہے اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ ڈاکٹر وسیم صاحب کو بہترین صحت اور بہترین مستقبل عطاء فرمائے آمین۔۔۔
No comments:
Post a Comment