حکومت کو لگتا ہے کہ طلباء کے بغیر اسکولوں میں اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے
محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اہم فیصلہ
محکمہ اسکول ایجوکیشن نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ ذیادہ طلباء والےاسکولوں میں موجود اساتذہ کی خالی جائیدادوں کو ہی پُر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اور اسکول جہاں طلباء کی تعداد کم ہو اور وہاں خالی پوسٹ ہوں توایسے پوسٹوں کی بھرتی نہ کرنے کی تجاویز پیش کی گئی اگر حکومت ان تجاویز کو قبول کرتی ہے تو تقریباً دو ہزار پوسٹ پر بھرتی نہیں ہوگی
حکومت کو لگتا ہے کہ طلباء کے بغیر اسکولوں میں جائیدادوں کو پُر کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس تناظر میں اعلی حکام نے ہدایت کی ہے کہ وہ اسکولوں میں خالی جائیدادوں کی نشاندہی کریں جس میں طلباء کی تعداد موجود ہے اور اسکولوں میں خالی جائیدادوں کی نشاندہی کی جائے جہاں طلباء کی تعداد کم ہے تجاویز بھیجیں۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے عہدیداروں نے اس کے مطابق تجاویز تیار کیں۔ اس کے مطابق کم طلباء والے اسکول جہاں اساتذہ پوسٹ خالی ہیں انکی تعداد 2 ہزار بتلائ جا رہی ہے ۔ یہ سب زیادہ تر پرائمری سطح پر ہی ہیں۔
اس بات کا تعین کیا گیا ہے کہ ریاست میں اساتذہ کی 12 ہزار جائیدادیں خالی ہیں۔ عام طور پر ، ہر اساتذہ کو پرائمری اسکول کی سطح پر 20 اور ہائی اسکول کی سطح پر 50 طلباء ہونے چاہئے.۔ بصورت دیگر وہ بند ہوجائیں گے اور قریبی اسکولوں سے منسلک ہوجائیں گے نیز صفر داخلہ والے اسکولوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ریاست میں اساتذہ کے تبادلوں اور ریشنلازیشن پر توجہ دےرہی ہے۔ دونوں عمل بیک وقت انجام دیئے جائیں گے۔ تلنگانہ کے قیام کے بعد سے اب تک ریشنالائزیشن نہیں کئے گئے ۔ تو پہلی بار حکومت نے اس پر توجہ دی۔ ریشنالائزیشن کے حصے کے طور پر اساتذہ کی پوسٹوں کو طلبہ کی تعداد کی بنیاد پر تبدیل کیا جائے گا۔ اس سے وہ زیادہ طلباء والے اسکولوں میں زیادہ اساتذہ بھیج سکیں گے اور کم طلباء والے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد کو کم کرسکیں گے۔
1 comment:
Any one i am interested
Post a Comment