ایک ایسا واقعہ آج پیش آیا شائد میں میری زندگی میں نہیں دیکھا ضلع پریشد ہائی اسکول گلرز کورٹلہ کے ساتویں جماعت کی طالبہ کی صحت اچانک خراب ہوجاتی ہے اور وہ طالبہ مسلسل غیر حاضر رہتی ہے چونکہ وہ طالبہ سب کی عزیز تھی سبھی سہیلیاں اس کو یاد کر تی اسکی کمی کو محسوس کرتیں معلمین بھی اس طالبہ کی حاضری کی ذکر اکثر کرتے تھے اچانک ایک دل دہلانے والی خبر پہنچتی ہے تو پورے اسکول میں ماتم سا چھا جاتاہے پتہ چلتا ہے کہ اس بچی کی صحت بہت ہی ناساز ہے اور اس کے والدین علاجِ کروانے کی موقوف میں نہیں ہے یہ سننا تھا کہ سبھی طلباء اور اساتذہ نے طئے کیا کہ ہم سے جتنا ہوسکے گا مدد کریں گے چونکہ یہ طالبہ سب کو عزیز تھی سبھی نے مدد کے لئے اپنے گھر رشتےداروں سے اور محلہ میں انفرادی طور گھروں میں جاکر اپنی سہیلی کے علاج کے لئے مدد کی درخواست کرتے رقم جمع کرتے چونکہ مدرسہ میں بھی اعلان کیا گیا کہ اس طالبہ کی مدد کرنا ہم سب کی ذمہداری ہے اگلےدن سبھی کو کچھ نہ کچھ عطیہ باکس میں ڈالنا ہے لیکن دوسرے دن کا منظر کچھ اور ہی نظر آیا سبھی نے سمجھا کہ چھوٹی سی رقم جمع ہوگی لیکن اسکے برعکس عطیہ باکس میں بڑی بڑی رقم جمع ہونے لگی معلوم ہوا ان نونہالوں نے کتنی محنت سے یہ رقم جمع کئےہیں اپنی سہیلی کے علاج کے لیے اتنی جستجو اللہ اکبر۔ اس منظر کو دیکھ کر سبھی کے آنکھوں میں آنسوں آگئے چونکہ اس اسکول کے طلبا سبھی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں کسی بھی قسم کا بھید بھاؤ نظر نہیں آ رہا تھا انسانیت کا سبق یہ نونہال ہم سب کو پڑھا رہے تھے آج ہم دنیا حاصل کر نے میں مصروف ہیں ہمیں کسی کی پریشانی کا احساس تک نہیں رہتا لیکن آج یہ بچوں نے جو کام کیا ہے اللہ ان نونہالوں کی کوشش کو قبول فرمائیں اور اس طالبہ کو پھر ان نونہالوں کے ساتھ پڑھنے اور کھیلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین
محمد فصیح الدین
محمد فصیح الدین
No comments:
Post a Comment
Need Suggestions